کراچی: جیکب آباد سے تعلق رکھنے والا 12 سالہ بچہ پاگل کتے کے کاٹنے سے ہونے والی مہلک بیماری ریبیز کے باعث کراچی کے انڈس اسپتال کورنگی میں انتقال کر گیا۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق بچے کو گزشتہ روز تشویشناک حالت میں انڈس اسپتال کورنگی منتقل کیا گیا تھا، جہاں اسے پیلئیٹو کیئر پر رکھا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا۔
انڈس اسپتال کے مطابق بچے کو تقریباً دو ماہ قبل ایک آوارہ اور مبینہ طور پر پاگل کتے نے دونوں ہاتھوں اور ایک ٹانگ پر متعدد بار کاٹا تھا، جس کے نتیجے میں اس کے جسم پر گہرے زخم آئے۔ ابتدائی طور پر بچے کو مقامی طبی مرکز لے جایا گیا، تاہم ریبیز سے بچاؤ کے لیے مکمل اور بروقت علاج فراہم نہیں کیا جا سکا۔
ڈاکٹر آفتاب گوہر کے مطابق بچے میں حالیہ دنوں میں ریبیز کی واضح اور علامات ظاہر ہوئیں، جن میں پانی سے خوف، ہوا لگنے سے گھبراہٹ اور شدید بے چینی شامل تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریبیز کی علامات ظاہر ہونے کے بعد یہ مرض تقریباً ہمیشہ جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔
انچارج ڈاگ بائیٹ کلینک کا کہنا ہے کہ جانور کے کاٹنے کے فوراً بعد مکمل اور درست علاج نہایت ضروری ہوتا ہے، جس میں زخم کی صفائی، ویکسین کا مکمل کورس اور ضرورت پڑنے پر ریبیز امیونوگلوبلین شامل ہے۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق رواں سال صوبے بھر میں ریبیز سے 21 اموات ہو چکی ہیں، جو ایک سنگین عوامی صحت کے بحران کی نشاندہی کرتا ہے۔
ڈاکٹر آفتاب گوہر کا کہنا ہے کہ ریبیز ایک مکمل طور پر قابلِ روک تھام بیماری ہے، مگر معمولی غفلت بھی قیمتی جان لے سکتی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ کتے یا بلی کے کسی بھی کاٹنے کو ہرگز معمولی نہ سمجھا جائے اور فوری طور پر مستند طبی مرکز سے رجوع کیا جائے۔
ریبیز کا شکار بچہ انتقال کرگیا، مرنے والوں کی تعداد 21 ہوگئی۔
