اسلام آباد: پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کو فیس وصولی کے معاملے پر سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے والدین کو واضح طور پر ہدایت کی ہے کہ وہ تعلیمی سال 2025–26 کے لیے 18 لاکھ 90 ہزار روپے سالانہ سے زائد فیس کسی صورت ادا نہ کریں، کیونکہ مقررہ حد سے زیادہ رقم کا مطالبہ غیر قانونی تصور ہوگا۔
پی ایم ڈی سی کی جانب سے جاری ہدایات کے مطابق نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے لیے تعلیمی سال 2024–25 میں سالانہ فیس 18 لاکھ روپے مقرر ہے، جس میں تمام اضافی اور ضمنی اخراجات شامل ہیں، اور کسی بھی مد میں اضافی رقم وصول کرنے کی اجازت نہیں۔
کونسل نے تعلیمی سال 2025–26 کے لیے فیس میں صرف پانچ فیصد اضافے کی منظوری دی ہے، جس کے بعد زیادہ سے زیادہ سالانہ فیس 18 لاکھ 90 ہزار روپے ہوگی، جبکہ اس سے زائد رقم وصول کرنا ضابطے کی خلاف ورزی شمار ہوگا۔
پی ایم ڈی سی نے واضح کیا ہے کہ نئی فیس کا اطلاق 6 اکتوبر 2025 سے ہوگا اور نجی کالجوں کو داخلہ فیس، رجسٹریشن، لیبارٹری، لائبریری، امتحانی یا کسی اور مد میں اضافی رقم لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
کونسل کا کہنا ہے کہ مقررہ فیس سے زائد رقم وصول کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، جبکہ والدین اور طلبہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیر قانونی مطالبات تسلیم نہ کریں اور خلاف ورزی کی صورت میں پی ایم ڈی سی کے شکایتی پورٹل پر رپورٹ درج کرائیں۔
یہ ہدایات وزیراعظم کی تشکیل کردہ میڈیکل ایجوکیشن کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں جاری کی گئی ہیں، جنہیں بعد ازاں پی ایم ڈی سی کونسل نے منظور کیا، کیونکہ نجی میڈیکل کالجوں کی جانب سے زائد فیس وصولی کی شکایات مسلسل سامنے آ رہی تھیں۔
نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی فیس کا معاملہ گزشتہ کئی برسوں سے والدین اور طلبہ کے لیے شدید پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے، جس پر احتجاج، عدالتی مقدمات اور پارلیمانی سطح پر بھی بحث ہوتی رہی ہے۔
صحت کے شعبے سے وابستہ صحافیوں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ فیس سے متعلق ضوابط موجود ہونے کے باوجود کمزور عملدرآمد کے باعث نجی ادارے مختلف حیلوں بہانوں سے اضافی رقم وصول کرتے رہے، جس سے والدین عملاً بے بس ہو کر رہ گئے۔
ماہرین کے مطابق پی ایم ڈی سی کی تازہ ہدایات اس لحاظ سے اہم ہیں کہ اس بار صرف کالجوں کو نہیں بلکہ والدین کو بھی براہ راست مخاطب کیا گیا ہے تاکہ وہ غیر قانونی فیس وصولی کو خود مسترد کریں۔
نجی میڈیکل کالج انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ بڑھتے ہوئے اخراجات کے باعث فیس میں اضافہ ناگزیر ہے، تاہم ضابطہ کار اداروں کا کہنا ہے کہ فیس میں کسی بھی قسم کی تبدیلی صرف منظور شدہ طریقہ کار کے تحت ہی ممکن ہے۔
داخلوں کے نئے مرحلے سے قبل پی ایم ڈی سی کی یہ ہدایات نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے لیے ایک واضح پیغام سمجھی جا رہی ہیں، تاہم والدین کو حقیقی ریلیف اسی صورت مل سکے گا جب ان ہدایات پر عملی طور پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔
نجی میڈیکل کالجوں کو پی ایم ڈی سی کی سخت وارننگ، والدین اضافی رقم ادا نہ کریں
