سابق ریجنٹ پلازہ بڑے ڈائلیسز اور لیتھو ٹرپسی سینٹر میں تبدیل

کراچی: سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن نے شاہراہِ فیصل پر واقع سابق ریجنٹ پلازہ ہوٹل کو ایک بڑے ڈائلیسز اور لیتھو ٹرپسی سینٹر میں تبدیل کر دیا ہے۔ ادارے نے گزشتہ برس تقریباً 14.5 ارب روپے میں اس کثیر المنزلہ عمارت کو خریدا تھا، جسے اب ملک کے سب سے بڑے مفت گردوں کے علاج کے مراکز میں شمار کیا جا رہا ہے۔

ایس آئی یو ٹی نے جگہ کی شدید کمی کے باعث 2024 میں اس تاریخی ہوٹل کو خریداتھا کیونکہ مرکزی کیمپس میں گردوں اور یورولوجی کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد انتظامی چیلنج بن چکی تھی۔ عمارت کی خریداری کے فوراً بعد اس کی تزئین و آرائش کی گئی اور اسے باضابطہ طور پر ایس آئی یو ٹی ٹرسٹ اسپتال کا نام دیا گیا، جو کراچی کی مصروف ترین شاہراہ پر مرکزی مقام کا حامل ہے۔

13,200 مربع گز رقبے اور 47 ہزار مربع گز سے زائد تعمیراتی رقبے پر مشتمل یہ عمارت شہر کے بڑے اسپتالوں کے قریب واقع ہے اور کراچی کے ہر حصے سے آسانی سے رسائی ممکن بناتی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ نئی لوکیشن سے مریضوں کے بہاؤ میں ناصرف بہتری آئے گی بلکہ مرکزی کیمپس میں موجود رش بھی کم ہوگا۔

فی الحال ایس آئی یو ٹی ٹرسٹ اسپتال میں 60 بیڈز موجود ہیں اور روزانہ ڈائلیسز کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ انتظامیہ کے مطابق جدید ڈائلیسز اور لیتھو ٹرپسی سینٹر مکمل فعال ہونے کے بعد روزانہ کی صلاحیت کو 200 سیشنز تک بڑھایا جائے گا۔

1971 میں سول اسپتال کراچی کے اندر صرف آٹھ بستر سے سفر شروع کرنے والا ایس آئی یو ٹی آج یورولوجی، نیفرولوجی، ہیپاٹوگاسٹرو اینٹرولوجی، بچوں کے گردوں کے علاج اور بالخصوص عضو منتقلی کے شعبوں میں ملک کا نمایاں ادارہ بن چکا ہے۔

حکام کے مطابق ایک سابق ہوٹل کو جدید، فلاحی گردوں کے اسپتال میں تبدیل کرنا مریضوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات پوری کرنے کی جانب ایک اور اہم قدم ہے، جو ایس آئی یو ٹی کے اس مشن کو مضبوط بناتا ہے کہ معیاری علاج ہر ضرورت مند تک پہنچے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے