جامعہ کراچی میں آوارہ کتوں کا حملہ، دو بچے زخمی، ریبیز کے بڑھتے واقعات پر تشویش

کراچی: جامعہ کراچی میں آوارہ کتوں کے بڑھتے ہوئے خطرے نے ایک بار پھر سنگین صورت اختیار کرلی۔ جامعہ کے کلینک کے احاطے میں آوارہ کتوں کے حملے میں دو کم عمر بچے زخمی ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق، ایک کمسن بچی حورین، جو اپنے والد محمد عمران کے ساتھ کلینک آئی تھی، صبح 10 بج کر 15 منٹ پر آوارہ کتے کے حملے کا شکار ہوئی۔ واقعے کے پندرہ منٹ بعد ہی پانچ سالہ ایک اور بچہ بھی اسی مقام پر کتے کے حملے میں شدید زخمی ہوا، جس کے چہرے پر گہرے زخم آئے۔

جامعہ کراچی کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر حسان اوج نے اس واقعے کی اطلاع سیکیورٹی ایڈوائزر کو تحریری طور پر دی ہے۔
ان کے مطابق زخمی بچوں کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی اور بعد ازاں ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں اینٹی ریبیز ویکسین لگائی گئی۔

ڈاکٹرحسان اوج نے خطر میں لکھا ہے کہ یہ نہایت تشویشناک صورتحال ہے، آوارہ کتوں کی موجودگی انسانی زندگیوں کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو کسی بڑے سانحے کا خدشہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ کو اس معاملے پر پہلے بھی دو مرتبہ آگاہ کیا جا چکا ہے مگر کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

شہر کے تین بڑے سرکاری اسپتالوں سے جمع شدہ اعدادوشمار کے مطابق کراچی میں کتوں کے کاٹنے سے ہونے والی بیماری ریبیز کے نتیجے میں رواں سال اب تک 23 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ سالانہ پچاس ہزار سے زائد سگ گزیدگی کے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ آوارہ کتوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ ویکسین کی فراہمی اور عوامی آگاہی مہمات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے