سندھ میں ڈینگی بےقابو، مزید دو افراد انتقال کرگئے، متاثرین کی تعداد 9 ہزار 800 سے تجاوز کرگئی

کراچی: سندھ میں ڈینگی وائرس وبائی صورت اختیار کر چکا ہے حکومتی سطح پر ڈینگی کے خاتمے اور شہریوں کے بچاؤ کے لیے کوئی اقدامات سامنے نہیں آرہے اور صورتحال تشویشناک ہوتی جا رہی ہے۔ محکمہ صحت سندھ کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید دو شہری ڈینگی کے باعث انتقال کر گئے، جس کے بعد رواں برس صوبے بھر میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 9 ہو گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق حیدرآباد کے آفندی ٹاؤن کی 60 سالہ خاتون اور ٹنڈوالہیار کا 27 سالہ نوجوان ڈینگی وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد حیدرآباد کے سرکاری اسپتال میں انتقال کر گئے۔ سندھ بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 5 ہزار 978 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 1 ہزار 589 مثبت پائے گئے۔

محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ رواں برس صوبے بھر میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 9 ہزار 819 تک پہنچ گئی ہے۔ صرف کراچی میں گزشتہ روز 4 ہزار 444 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 876 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی۔ رواں برس کراچی میں ڈینگی کے مصدقہ کیسز کی تعداد 4 ہزار 695 ہو چکی ہے۔

اسی طرح حیدرآباد ڈویژن میں 1 ہزار 534 ٹیسٹ کیے گئے جن میں 713 کیسز مثبت رپورٹ ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں 88 نئے مریض جبکہ نجی اسپتالوں میں 92 مریض داخل کیے گئے۔ اس وقت سرکاری اسپتالوں میں 210 اور نجی اسپتالوں میں 183 مریض زیرِ علاج ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق موسمِ خزاں اور حالیہ نمی مچھروں کی افزائش کے لیے سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے، جس کے باعث ڈینگی وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ماہرین نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ گھروں اور دفاتر میں پانی جمع نہ ہونے دیں، مچھر مار اسپرے کا باقاعدگی سے استعمال کریں اور بخار یا جسم میں درد کی صورت میں فوری طور پر معالج سے رجوع کریں۔

ادھر محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں انسدادِ ڈینگی مہم جاری ہے، اسپتالوں میں بیڈز کی تعداد بڑھا دی گئی ہے جبکہ شہری علاقوں میں اسپرے اور فاؤگنگ کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل نہ کیا گیا تو آنے والے دنوں میں ڈینگی وائرس مزید خطرناک صورتِ حال اختیار کر سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے