کراچی: سندھ میں ڈینگی وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ جاری ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید تین افراد ڈینگی کے باعث انتقال کر گئے۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق دو اموات کراچی جبکہ ایک حیدرآباد میں رپورٹ ہوئی۔
محکمہ صحت کے مطابق جاں بحق افراد میں لطیف آباد حیدرآباد کی رہائشی 18 سالہ لڑکی، گلشنِ حدید کراچی کا 30 سالہ نوجوان اور اورنگی ٹاؤن کراچی کا 65 سالہ شخص شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں مجموعی طور پر 5 ہزار 180 ڈینگی ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 1 ہزار 411 مثبت آئے۔ کراچی ڈویژن میں 3 ہزار 397 ٹیسٹ کیے گئے جن میں 618 کیسز رپورٹ ہوئے، جبکہ حیدرآباد ڈویژن میں 1 ہزار 783 ٹیسٹوں میں سے 793 کیسز مثبت آئے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سرکاری اسپتالوں میں 106 نئے مریض جبکہ نجی اسپتالوں میں 93 نئے مریض داخل ہوئے۔ محکمہ صحت کے مطابق اس وقت صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں 213 اور نجی اسپتالوں میں 251 مریض زیرِ علاج ہیں۔
ڈینگی کے مریضوں کے لیے صوبے بھر میں 976 بیڈز مختص کیے گئے ہیں، جن میں سے کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں 258، حیدرآباد میں 155 اور اندرون سندھ میں 563 بیڈز شامل ہیں۔ نجی اسپتالوں میں کراچی کے لیے 156 بیڈز، حیدرآباد میں 177 اور اندرون سندھ کے لیے 36 بیڈز رکھے گئے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق صوبے بھر میں ڈینگی کی شرح 27 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ کراچی میں اس وقت 36 لیبارٹریز ڈینگی ٹیسٹنگ میں مصروف ہیں، جن میں 13 سرکاری اور 23 نجی لیبارٹریز شامل ہیں۔ حیدرآباد میں 18 لیبارٹریز فعال ہیں جن میں 7 سرکاری اور 11 نجی ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے صوبے بھر میں اسپرے، فاؤگنگ اور نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنانے کے اقدامات تیز کر دیے گئے ہیں۔ ضلعی افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ کسی بھی علاقے میں پانی جمع نہ ہونے دیا جائے تاکہ مچھر کی افزائش کو روکا جا سکے۔
