لاہور میں منکی پاکس کا پہلا کیس رپورٹ، 48 سالہ جگر کے مریض میں تصدیق

لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور میں پہلی بار ایم پاکس (Mpox) کا کیس سامنے آگیا ہے جہاں 48 سالہ شخص میں بیماری کی تصدیق ہوئی ہے۔ صحت حکام کے مطابق مریض کی کوئی غیر ملکی سفری ہسٹری موجود نہیں جس نے ماہرین کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ لاہور جنرل اسپتال (ایل جی ایچ) ڈاکٹر فریاد حسین نے بتایا کہ مریض نے 2021 میں جگر کی پیوندکاری (لِوَر ٹرانسپلانٹ) کرائی تھی اور تین روز سے اسپتال میں زیر علاج تھا، جہاں اس میں ایم پاکس کے مشتبہ علامات ظاہر ہوئیں۔

ڈاکٹر فریاد نے کہا کہ ہم نے اس کے نمونے انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ (IPH) لاہور بھجوائے تھے اور آج لیبارٹری نے تصدیق کی کہ وہ ایم پاکس کا مریض ہے، مریض کی کمزور قوتِ مدافعت اسے اس بیماری کے لیے زیادہ حساس بناتی ہے۔

حکام کے مطابق مریض کی کوئی حالیہ بیرونِ ملک سفری ہسٹری نہ ہونا انتہائی تشویشناک ہے۔ ڈاکٹر فریاد نے تصدیق کی کہ مریض کے قریبی افراد اور رابطوں کو ٹریس کرنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں تاکہ بیماری کے پھیلاؤ کے ممکنہ ذرائع کا پتہ لگایا جا سکے۔

محکمہ صحت کے مطابق مریض کو سخت طبی نگرانی میں رکھا گیا ہے اور اسپتال میں بیماری کے پھیلاؤ سے بچاؤ کے لیے تمام تر پروٹوکول پر عمل کیا جا رہا ہے۔

ایم پاکس، جسے پہلے منکی پاکس کہا جاتا تھا، ایک وائرل بیماری ہے جو قریبی جسمانی رابطے سے پھیلتی ہے اور اس کی علامات میں بخار، جلد پر دانے اور گلٹیوں کا سوج جانا شامل ہیں۔ ماضی میں پاکستان میں چند کیسز رپورٹ ہوئے تھے لیکن لاہور میں کسی بیرونی سفر کے بغیر کیس کی تصدیق نے کمیونٹی میں خاموش پھیلاؤ کے خدشات کو بڑھا دیا ہے۔

محکمہ صحت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خوفزدہ نہ ہوں لیکن ہوشیار رہیں، مشتبہ مریضوں سے قریبی رابطے سے گریز کریں اور علامات ظاہر ہونے پر فوری طبی امداد حاصل کریں۔

محکمہ صحت پنجاب آئندہ چند روز میں انفیکشن کنٹرول اور کمیونٹی سرویلنس سے متعلق نئی ہدایات جاری کرے گا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے