کراچی پریس کلب میں ہمدرد یونیورسٹی کے تعاون سے میڈیکل کیمپ کا انعقاد

کراچی : اطباکہتے ہیں ایسٹرن میڈیسن اور حجامہ صدیوں پرانی آزمودہ طریقہ علاج ہیں، یہ مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں اور صحت مند زندگی میں مددگار ہیں، قدرتی جڑی بوٹیوں سے تیار دوائیں انسانی جسم کے لیےقابل قبول ہوتی ہیں، ایلوپیتھی دوائوں کے انسانی جسم ر مضر اثرات ہوتے ہیں، ان خیالات کا اظہار ہمدرد یونیورسٹی شعبہ ایسٹرن میڈیسن کے حکیموں نے کراچی پریس کلب میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
کراچی پریس کلب میں صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے ایسٹرن میڈیسن اور حجامہ کیمپ کا انعقاد کیا گیا، کراچی پریس کلب کی ہیلتھ کمیٹی کے زیرِ اہتمام ہمدرد یونیورسٹی کے تعاون سےہونے والے اس کیمپ میں صحافیوں کا طبی معائنہ کیا گیا انہیں مفت ادویات دی گئیں اور حجامہ بھی کیا گیا ۔ اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی، سیکریٹری سہیل افضل ، نائب صدر ارشاد کھوکھر ، خزانچی عمران ایوب اور ہیلتھ کمیٹی کے سیکرٹری حامد الرحمٰن، ہمدرد یونیورسٹی ایسٹرن میڈیسن کے ڈین ڈاکٹر ارشد محمود، اسسٹنٹ پروفیسر حکیم ظہور الحسن زیدی، اسسٹنٹ پروفیسر حکیم محمد رئیس خان، ڈاکٹر عاصم بشیر ، حکیم امجد اسماعیل، حکیم انس اور طبیبہ صباحت ڈار بھی موجود تھیں
کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی نے ہمدرد یونیورسٹی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایلوپیتھی اور حکمت سمیت بہت سے طریقہ علاج ملک میں رائج ہیں اور سب کی اپنی افادیت ہے ایسے میں طب مشرق ایک قدیم طریقہ علاج ہے اور اس کی اپنی اہمیت اور افادیت ہے ۔
سیکریٹری کراچی پریس کلب سہیل افضل نے امید ظاہر کی کہ ہمدرد یونیورسٹی کے ساتھ کوئی باقاعدہ معاہدہ کیا جانا چاہیے تاکہ پریس کلب کے اراکین اس سے مستفید ہوسکیں، انہوں نے کہا کہ ہمدرد فائونڈیشن کے ساتھ کراچی پریس کلب کے دیرینہ تعلقات ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہمدرد یونیورسٹی کے ساتھ معاہدے کے نتیجے میں اراکین پریس کلب اور ان کے اہل خانہ مزید سہولیات سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
سیکریٹری ہیلتھ کمیٹی حامد الرحمٰن نے کہا کہ کراچی پریس کلب اپنے اراکین کے لیے تفریحی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ صحت کی سرگرمیوں کا انعقاد بھی کرتا ہے جس کا مقصد اراکین کی صحت کا خیال رکھنا ہے، کراچی پریس کلب میں جلد دل ، دماغ، شوگر سمیت دیگر بیماریوں کے حوالے سے بھی ٓگہی کیمپ کا انعقاد کیا جائے گا۔
ہمدرد یونیورسٹی ایسٹرن میڈیسن کے ڈین ڈاکٹر ارشد محمود نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ پریس کلب کے ساتھ اس تعاون اور تعلق کو مزید مضبوط کیا جا سکے ، انہوں نے یقین دلایا کہ جلد پریس کلب کے ساتھ معاہدہ کرکے صحافیوں کے فلاح و بہبود کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
حکیم امجد اسماعیل نےکہا کہ پاکستان میں متبادل طریقہ علاج خصوصاً حجامہ اور جڑی بوٹیوں پر مبنی دوائیں تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں۔ یہ علاج روایتی میڈیسن کے ساتھ مل کر مریضوں کو بہتر نتائج فراہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے بعد شہریوں کا رجحان حکمت کی طرف زیادہ مبذول ہوا ہے گوکہ یہ ایک صدیوں پرانا طریقہ علاج ہے۔####

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے