کراچی میں دماغ خور جرثومے نیگلریا فاؤلری نے ایک اور قیمتی جان لے لی۔ محکمہ صحت سندھ کے مطابق ضلع وسطی کا 29 سالہ نوجوان 12 ستمبر 2025 کو شہر کے ایک نجی اسپتال میں انتقال کر گیا۔
ترجمان محکمہ صحت کے مطابق نوجوان میں 7 ستمبر کو مرض کی ابتدائی علامات ظاہر ہوئیں اور 11 ستمبر کو اسے نجی اسپتال میں داخل کیا گیا۔ تاہم علاج کے دوران وہ جانبر نہ ہو سکا اور 12 ستمبر کو دم توڑ گیا۔ مریض کے انتقال کے بعد لیبارٹری ٹیسٹ میں نیگلریا فاؤلری کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔
محکمہ صحت نے بتایا کہ متاثرہ نوجوان نے کسی بھی پانی سے متعلق سرگرمی میں حصہ نہیں لیا تھا۔ اس کی واحد ممکنہ نمائش نلکے کے پانی کے پینے اور نہانے تک محدود تھی۔
یہ رواں سال کراچی میں نیگلریا فاؤلری سے ہونے والی پانچویں ہلاکت ہے۔ محکمہ صحت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ پانی ابال کر استعمال کریں، ٹینکوں کی صفائی یقینی بنائیں اور خاص طور پر ناک میں پانی جانے سے گریز کریں تاکہ اس مہلک جرثومے سے بچا جا سکے۔