زیادہ تر افراد بائی پولر ڈس آرڈر، شیزوفرنیا او ڈپریشن میں مبتلا پائے گئے
نوابشاہ: دواساز ادارے فارمیوو اور الخدمت فاؤنڈیشن کے اشتراک سے نواب شاہ میں ذہنی امراض کے علاج اور عوامی آگہی کے لیے ایک روزہ مفت میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں سو سے زیادہ مرد و خواتین مریضوں کا معائنہ کیا گیا اور انہیں مفت ادویات فراہم کی گئیں۔
کیمپ میں پیپلز یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز فار ویمن کے شعبہ نفسیات کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر موتی رام بھاٹیا نے مریضوں کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں لوگ علاج کے لیے جمع ہوئے، جن میں سے زیادہ تر افراد بائی پولر ڈس آرڈر، شیزوفرینیا اور ڈپریشن جیسے امراض میں مبتلا پائے گئے۔ مریضوں کو مفت طبی مشورے اور ادویات فراہم کی گئیں جبکہ انہیں ذہنی صحت سے متعلق بنیادی آگہی بھی دی گئی۔
ڈاکٹر موتی رام بھاٹیا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے معاشرے میں بدقسمتی سے یہ غلط فہمی عام ہے کہ "سائیکاٹرسٹ صرف پاگل پن کا علاج کرتے ہیں”، حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ ذہنی امراض کا مطلب ہرگز پاگل پن نہیں ہوتا بلکہ یہ بھی جسمانی بیماریوں کی طرح ایک طبی مسئلہ ہے جس کا بروقت علاج ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے حیرت ہے کہ نواب شاہ جیسے شہر میں بڑی تعداد میں لوگ ذہنی مسائل کا شکار ہیں لیکن وہ کسی مستند ڈاکٹر کو دکھانے کے بجائے اتائیوں اور بابوں کے پاس جاتے ہیں، جس سے مریض کی حالت مزید خراب ہو جاتی ہے۔
ڈاکٹر بھاٹیا کا کہنا تھا کہ بائی پولر ڈس آرڈر، ڈپریشن اور دیگر نفسیاتی مسائل دواؤں اور مناسب علاج سے قابو میں لائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ایسے امراض کو شرمندگی یا سماجی دباؤ کے بجائے ایک بیماری سمجھیں اور بروقت علاج کروائیں۔
فارمیوو کے سینئر برانڈ مینیجر شارق شاہ نے بتایا کہ ان کا ادارہ "برین آن وھیلز” کے نام سے آگہی مہم چلا رہا ہے جس کا مقصد ذہنی صحت کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جلد ہی الخدمت کے ساتھ ایک باضابطہ معاہدہ کریں گے جس کے تحت سندھ کے مختلف اضلاع اور شہروں میں مفت ذہنی امراض کے طبی کیمپس لگائے جائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
شارق شاہ نے مزید کہا کہ ذہنی صحت کو اکثر لوگ نظرانداز کر دیتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ذہنی امراض بھی جسمانی بیماریوں کی طرح علاج کے متقاضی ہوتے ہیں۔ اگر معاشرے میں یہ شعور بیدار ہو جائے کہ ڈپریشن، انزائٹی، یا دیگر نفسیاتی مسائل ایک عام بیماری ہیں تو بہت سے مریض بروقت علاج کے ذریعے صحت یاب ہو سکتے ہیں۔
کیمپ کے شرکا نے فارمیوو اور الخدمت کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے میڈیکل لوگوں کے لیے امید کی کرن ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت بھی ایسے کیمپس کے انعقاد میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ ذہنی صحت جیسے حساس مسئلے کو سنجیدگی سے لیا جا سکے۔