ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ 2025: جعلی پرچے وائرل، سخت سیکیورٹی میں امتحانات کا انعقاد

کراچی: سوشل میڈیا پر ایم ڈی کیٹ کے جعلی پرچے وائرل ہونے کے باوجود سِبا ٹیسٹنگ سروسز کے تحت سندھ بھر کے 9 شہروں میں ٹیسٹ آج مقررہ وقت پر شروع ہوگیا۔

سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر آصف احمد شیخ نے تصدیق کی کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے تمام پرچے جعلی تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ "مافیا ایسے پرچے پھیلا کر طلبہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، مگر تمام کے تمام بارہ کے قریب پیپرز جعلی ثابت ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ رات گئے جعلی پرچوں کا سلسلہ شروع ہوا لیکن یونیورسٹی نے فوری طور پر اپنی آفیشل ویب سائٹ پر وضاحت جاری کر دی۔
پروفیسر آصف شیخ کے مطابق اصلی پرچے سات تہوں میں محفوظ کیے گئے تھے اور صبح سینٹرز پر طلبہ کے سامنے کھولے گئے۔
پرچہ سینٹر پر پہنچانے والی گاڑیوں میں بھی سی سی ٹی وی کیمرے نصب تھے اور ان گاڑیوں کی ہر لمحہ مانیٹرنگ کی جا رہی تھی۔ سینٹر پہنچنے پر پرچہ تمام آفیشلز کے سامنے کھولا گیا۔

کراچی میں ڈاؤ یونیورسٹی اوجھا کیمپس اور این ای ڈی یونیورسٹی میں ٹیسٹ ہوا، جہاں بالترتیب 5 ہزار 96 اور 5 ہزار 200 طلبہ شریک ہوئے۔
امیدواروں کو ایڈمٹ کارڈ سلپ، اصل شناختی کارڈ یا پاسپورٹ کے ساتھ صبح 6:30 بجے رپورٹ کرنے اور 10 بجے سے 1 بجے تک امتحان میں شرکت کی ہدایت کی گئی تھی۔

سینٹر انچارج ڈاؤ یونیورسٹی اوجھا کیمپس ڈاکٹر شرجیل کے مطابق پرچے پانچ حفاظتی مراحل سے گزرنے کے بعد کھولے گئے، جب کہ امتحانی پرچے لانے والی گاڑیوں میں کیمرے نصب تھے۔

کراچی میں ٹریفک پولیس اور یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے بیرونی اور اندرونی پارکنگ کا خصوصی انتظام کیا گیا۔
ایس ایس پی ٹریفک ایسٹ نے امتحان سے قبل انتظامیہ سے رابطہ کر کے ٹریفک کے بہاؤ سے متعلق اقدامات یقینی بنائے۔

پروفیسر آصف شیخ نے کہا کہ دو ماہ کی انتھک محنت اور تیاریاں آج رنگ لائیں، امتحان پُرامن ماحول میں شروع ہو گیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے