کیا بہت زیادہ گرم چائے اور کافی غذائی نالی کے کینسر کا سبب بن سکتی ہیں؟ تحقیق کیا کہتی ہیں آئیے جانتے ہیں

دنیا بھر میں مشروبات میں چائے اور کافی کا استعمال سب سے زیادہ کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں اکثر لوگ ۔۔دن کا آغاز چائے یا کافی سے ہی کرتے ہیں جبکہ سرد موسم میں بہت زیادہ گرم مشروبات پینے کا رجحان عام ہے۔ لیکن کیا یہ عادت صحت کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے؟ حالیہ عالمی اور برطانوی تحقیقات نے بہت زیادہ گرم مشروبات اور غذائی نالی کے کینسر کے ممکنہ تعلق پر توجہ دلائی ہے۔

عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر (IARC) کی ریسرچ کے مطابق 65 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ درجہ حرارت پر مشروبات پینا غذائی نالی کے کینسر کے خطرے میں اضافہ کر سکتا ہے۔ اس بنیاد پر IARC نے بہت زیادہ گرم مشروبات کو “ممکنہ طور پر کینسر پیدا کرنے والا عنصر” قرار دیا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ تحقیق میں واضح کیا گیا ہے کہ چائے یا کافی کے اجزاء نہیں بلکہ ان کا درجہ حرارت خطرے کی وجہ بنتا ہے۔
اس حوالے سے برطانیہ میں شائع ہونے والی بعض حالیہ تحقیقی رپورٹس کے مطابق گرم مشروبات اور گلے یا معدے کے کینسر کے درمیان کوئی مضبوط اور براہِ راست تعلق ثابت نہیں ہو سکا
تاہم غذائی نالی کے مخصوص کینسر (Esophageal Squamous Cell Carcinoma) کے ساتھ بہت زیادہ گرم مشروبات کا تعلق نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔۔محققین نے خبردار کیا ہے کہ مسلسل بہت زیادہ گرم مشروبات پینا غذائی نالی کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جو طویل عرصے میں کینسر کے خطرے میں اضافہ کر سکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق بہت گرم مشروبات غذائی نالی کی اندرونی جھلی کو بار بار جلا دیتے ہیں اس عمل سے سوزش، زخم اور خلیوں کو نقصان پہنچتا ہے۔طویل مدت میں یہ زخم جینیاتی تبدیلیوں کا باعث بن سکتے ہیں یہ خطرہ خاص طور پر ان افراد میں زیادہ ہوتا ہے جوتمباکو نوشی کرتے ہیں ،نسوار یا پان استعمال کرتے ہیں الکوحل استعمال کرتے ہیں۔

ایران، چین، ترکی اور جنوبی امریکہ کے بعض حصوں میں کی گئی تحقیقات کے مطابق ان علاقوں میں جہاں لوگ روایتی طور پر بہت گرم چائے یا کافی پیتے ہیں، وہاں غذائی نالی کے کینسر کی شرح نسبتاً زیادہ دیکھی گئی۔ طبی ماہرین کے مطابق اس کی ضرورت نہیں۔چاظے یا کافی کو چھوڑنے کی ضرورت نہیں ہے انہوں نے معتدل درجہ حرارت پر چائے یا کافی پینے کو کینسر سے براہِ راست منسلک نہیں کیا گیا۔ اصل مسئلہ صرف بہت زیادہ گرم (زیادہ درجہ حرارت)مشروبات ہیں۔ تحفظ صحت کے لیے ماہرین یہ آسان مشورے دیتے ہیں کہ مشروب پینے سے پہلے چند منٹ ٹھنڈا ہونے دیں کوشش کریں کہ مشروب کا 60 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم درجہ حرارت ہو ۔ایک ہی گھونٹ میں زیادہ مقدار پینے سے پرہیز کریں تاہم تمباکو نوشی سمیت مضر صحت عادات کو ترک کرنا ضروری ہے

سائنسی تحقیق اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ چائے یا کافی نہیں بلکہ ان کی حد سے زیادہ گرمی مسئلہ ہے۔ معمولی سی احتیاط اور آگاہی کے ذریعے غذائی نالی کے کینسر کے ممکنہ خطرے سے بچا جا سکتا ہے۔ صحت مند زندگی کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی روزمرہ عادات کو بہتر بنائیں اور اعتدال کو اپنائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے