کراچی: ملک کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں آرٹیریل بلڈ گیسز (اے بی جی) ٹیسٹ کی مرکزی مشین خراب ہونے کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور بڑی تعداد میں مریض نجی اسپتالوں اور لیبارٹریوں سے مہنگے داموں یہ ٹیسٹ کرانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اسپتال ذرائع کے مطابق جناح اسپتال کی مین لیب میں نصب اے بی جی مشین کے ذریعے روزانہ دو سے تین ہزار مریضوں کے ٹیسٹ کیے جاتے تھے۔ ان میں ایمرجنسی میں آنے والے مریض، آئی سی یو میں داخل افراد اور سانس کی شدید بیماریوں میں مبتلا مریض شامل ہوتے ہیں۔ مشین خراب ہونے سے نہ صرف تشخیصی عمل متاثر ہوا بلکہ علاج میں تاخیر اور مریضوں کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا۔
طبی ماہرین کے مطابق اے بی جی ٹیسٹ مریض کے خون میں آکسیجن، کاربن ڈائی آکسائیڈ اور تیزابیت کی سطح جانچنے کیلئے نہایت اہم سمجھا جاتا ہے۔ یہ ٹیسٹ نمونیا، سیپسس، شوگر کے پیچیدہ کیسز، دل اور پھیپھڑوں کی شدید بیماریوں اور وینٹی لیٹر پر موجود مریضوں کے علاج میں فیصلہ کن کردار ادا کرتا ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اے بی جی رپورٹ کے بغیر مریض کی سانس لینے کی حالت اور جسم کو آکسیجن کی فراہمی کا درست اندازہ لگانا ممکن نہیں ہوتا، جس کے باعث بروقت اور مؤثر علاج متاثر ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری اسپتال میں سہولت دستیاب نہ ہونے کی صورت میں مریضوں کو فوری طور پر نجی لیبارٹریوں کا رخ کرنا پڑتا ہے، جہاں ایک ٹیسٹ 2500 سے 3 ہزار روپے میں کیا جا رہا ہے، جو غریب مریضوں کیلئے ناقابل برداشت ہے۔
مریضوں اور تیمارداروں نے شکایت کی کہ جناح اسپتال جیسے بڑے سرکاری ادارے میں بنیادی تشخیصی سہولت کا بند ہونا انتظامی غفلت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اہم مشینری کی فوری مرمت کے ساتھ ساتھ متبادل انتظام بھی کیا جائے تاکہ آئندہ ایسے حالات پیدا نہ ہوں۔
دوسری جانب جناح اسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وقاص نے کہا کہ مین لیب میں نصب اے بی جی مشینوں میں سے ایک مشین خراب ہوئی تھی، جبکہ دوسری مشین کو درست کر لیا گیا ہے جو پیر سے کام شروع کر دے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک اضافی اے بی جی مشین ایمرجنسی وارڈ منتقل کر دی گئی ہے، جو پیر سے فعال ہو جائے گی۔
ڈاکٹر وقاص کے مطابق میڈیکل اور سرجیکل آئی سی یو کے پاس اپنی الگ اے بی جی مشینیں موجود ہیں، جن کے ذریعے انتہائی نگہداشت کے مریضوں کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اتوار کے روز بائیومیڈیکل انجینئر کی چھٹی ہونے کے باعث خراب مشین کی فوری مرمت ممکن نہ ہو سکی، تاہم پیر کو اسے بھی درست کروا لیا جائے گا۔
ماہرین صحت نے زور دیا ہے کہ جناح اسپتال جیسے بڑے تدریسی اور ریفرل اسپتال میں تشخیصی مشینری کی بروقت دیکھ بھال، متبادل نظام اور ہنگامی منصوبہ بندی ناگزیر ہے، کیونکہ ایسی سہولتوں میں تعطل براہ راست مریضوں کی جان کو خطرے میں ڈال سکتا ہے
